لکھنؤ//لیفٹیننٹ گورنر منوج سِنہا نے آج مہامانامالویہ مشن لکھنؤ کے زیر اہتمام پنڈت مد ن موہن مالویہ جی کی آنے والے یوم پیدائش کے موقعہ پر ایک یاد گاری تقریب سے خطاب کیا۔اِس موقعہ پر لیفٹیننٹ گورنر نے خراجِ عقیدت پیش کرتے ہوئے بھارت رَتن پنڈ ت مدن موہن مالویہ جی کی تعلیمات اور اَقدار کو یاد کیا۔اُنہوں نے کہاکہ مہامانامالویہ جی نے ہندوستانی نشاۃ ثانیہ ، قومی نظریہ ، عوامی بیداری ، فلاح و بہبود ، اِنصاف اور آزادی ، تعلیم اور روحانیت کے شعبوں میں انمول خدمات انجام دیں۔پنڈت مدن موہن مالویہ نے ہر فرد کی ترقی اور ملک کے سماجی و اِقتصادی حالت میں بہتر ی پر زور دیا۔اَپنے خطاب میں لیفٹیننٹ گورنر نے جموںوکشمیر کی موجودہ صورتحال اور ترقیاتی منظر نامے پر بھی بات کی۔ اُنہوں نے کہا کہ اگست 2019ء کے بعد تمام آئینی حقوق جموںوکشمیر کے 1.25کروڑ لوگوں کو اِس کے حقیقی معنوں میں دئیے گئے ہیں ۔ اُنہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے جموںوکشمیر یوٹی میں ترقی کے ایک نئے دور کا آغاز کیا ہے۔لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ کئی دہائیوں سے والمیکی برادری ، قبائلیوں ، گورکھوں ، جموںوکشمیر کی بیٹیاں ، مغربی پاکستانی رفیوجیوں اور پسماندہ طبقات کے ساتھ دوسرے درجے کے شہری جیسا سلوک کیا جاتا رہا۔ ایسے قوانین بنائے گئے تھے کہ جھاڑو دینے والے کا بیٹا اور بیٹی صرف جھاڑو دینے والا بن سکتا ہے۔ اُنہوں نے مزید کہا کہ ایسے پابندیوں سے غریبوں کی صلاحیتوں کو دبا یا گیا تھا۔لیفٹیننٹ گورنر نے سابق ریاست میں چلائے جانے والے مختلف اِمتیازی قوانین اور دفعات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اَب امتیازی سلوک کے ان تمام قوانین کو ختم کیا گیا ہے ۔ قبائلی آبادی کو فارسٹ رائٹس ایکٹ کے تحت جائز حقوق فراہم کئے گئے ہیں ۔ سہ درجہ پنچایتی راج نظام پہلی بار جموںوکشمیر میں فافذ کیا گیا ہے اور اِنتخابات اِنتہائی منصفانہ اور شفاف طریقے سے کرائے گئے ہیں۔لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ وزیر اعظم کی رہنمائی میں گذشتہ دو برسوں میں لئے گئے فیصلوں سے تمام طبقات کی مساوی اور ہمہ گیر ترقی کو اوّلین ترجیح دی جارہی ہے اور جن علاقوں کو آزادی کے بعد سے پسماندہ رکھا گیا تھا مرکزی دھارے کی ترقی میں شامل ہیں ۔ اُنہوں نے مزید کہا کہ 2019ء کے بعد جو پالیسیاں زمینی سطح پر لاگو کی گئی ہیں ان سے آزادی کے بعد پہلی بار تمام طبقات کو سماجی اِنصاف ملا ہے۔ لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ نوجوانوں کے لئے معاشی، سماجی اور تعلیمی شعبوں میں بے شمار سکیمیں شروع کی گئی ہیں اور بہت سے مواقع فراہم کئے گئے ہیں۔ خواتین کو خود مختار اور کامیاب بنایا گیا ہے۔اُنہوں نے کہا کہ جموںوکشمیر کے زراعت اور باغبانی شعبے میں گذشتہ دو برسوں میں میکا نائزیشن اور اِصلاحات کے نتیجے میں کسانوں کی ماہانہ آمدنی میں خاطر خواہ اِضافہ ہوا ہے جو کہ قومی اوسط سے کہیں زیادہ ہے۔لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ یہ شفاف ، ذمہ دار ، رشوت سے پاک اور جواب دہ اِنتظامیہ کی وجہ سے ہے کہ عام آدمی جموں وکشمیر میں ترقی اور خوشحالی محسوس کر رہا ہے۔ اُنہوں نے صحت ، سیاحت اور صنعتی شعبوں میں گذشتہ دو برسوں میں جموںوکشمیر یوٹی اِنتظامیہ کی طرف سے حاصل کی گئی شاندار پیش رفتوں کی بھی وضاحت کی۔لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ آئین میں درج تمام حقوق شہریوں تک پہنچائے جا رہے ہیں اور جموں کشمیر اب آتم نربھر بھارت کا ایک مضبوط ستون بننے کی طرف بڑھ رہا ہے۔اِس موقعہ پر سیکرٹری مہامانا مالویہ مشن دیویندر رسو روپ شکلا ، نارائن سیوا سنستھان کے عہد ہ داراں اور بڑی تعداد میں لوگ موجود تھے۔