سرینگر / /زیون سرینگر میں سوموار کی شام اس وقت خوف و دہشت کا ماحول پھیل گیا جب مسلح جنگجوئوں نے پولیس گاڑی کو نشانہ بنا کر شدید فائرنگ کی جس کے نتیجے میںگاڑی میں سوار 14پولیس اہلکار زخمی ہو گئے جن میں سے اسسٹنٹ سب انسپکٹر سمیت دو اہلکار ہلاک ہو گئے جبکہ مزید دو کی حالت انتہائی نازک بتائی جا رہی ہے۔ حملے کے بعد پولیس و سیکورٹی فورسز نے پورے علاقے کو محاصرے میں لیکر حملہ آورں کی تلاش بڑے پیمانے پر شروع کردی ہے۔پانتھ چوک زیون سڑک پر شام دیر گئے اس وقت گولیوں کی گن گرج سنائی دی جب مسلح جنگجوئوں نے آئی آر پی کی 9بٹالین بس کو نشانہ بنا کر شدید فائرنگ کی۔ پولیس ذرائع کے مطابق جنگجوئوں نے آری پورہ زیون کے نزدیک پولیس گاڑی کو نشانہ بنا کر فائرنگ کی جس کے نتیجے میںگاڑی میں سوار 14پولیس اہلکار زخمی ہو گئے۔ ذرائع نے بتایا کہ گولیوں کی گرن گرج سنتے ہی سیکورٹی فورسز کی اضافی نفری علاقے میں پہنچ گئی جنہوں نے پولیس اہلکار وں کو خون میں لت پایاجس کے بعد انہیں علاج و معالجہ کیلئے اسپتال منتقل کر دیا گیا جہاںدو پولیس اہلکاروں کی موت ہوئی جن میں سے ایک سب انسپکٹر بھی تھا جبکہ مزید دو کی حالت انتہائی نازک بنی ہوئی ہے۔ پولیس کے ایک سنیئر آفیسر نے اس کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ ملی ٹنٹوں نے سرینگر جموں شاہراہ پر زیون سرینگر کے قریب پولیس گاڑی کو نشانہ بنا کر حملہ کیا جس کے نتیجے میںگاڑی میںسوار 14پولیس اہلکار زخمی ہو گئے۔ انہوںنے بتایا کہ تمام زخٰمی اہلکاروں کو علاج و معالجہ کیلئے اسپتال منتقل کر دیا گیا جن میں سے دوکی موت ہوئی ہے ۔ انہوںنے بتایا کہ مہلوک پولیس اہلکاروں میں سے ایک اسسٹنٹ سب انسپکٹر غلام حسن اور سلکشن گریڈ پولیس اہلکار شفیق علی شامل ہے ۔ انہوںنے بتایا کہ مزید دو کی حالت نازک بنی ہوئی ہے ۔ پولیس کے مطابق پورے علاقے کو سیل کر دیا گیا ہے اور حملہ آور جنگجو?ں کی تلاش بڑے پیمانے پر جاری ہے۔